This is YouTube video
To get credited follow these simple instructions:
1) Click on the button below to open the new window with promoted video
2) Make sure that window you have opened is on top, sound is on and Flash is enabled.
3) You can move window around to see the timer, but you are not allowed to close it or stop the video.
4) You can close video window ONLY by clicking the button, that appears when timer expires.
5) If, while watching the video, you see or hear ANY message saying, that this is cheat check close both video window and this window ASAP.
To get credited follow these simple instructions:
1) Click on the button below to open the new window with promoted video
2) Make sure that window you have opened is on top, sound is on and Flash is enabled.
3) You can move window around to see the timer, but you are not allowed to close it or stop the video.
4) You can close video window ONLY by clicking the button, that appears when timer expires.
5) If, while watching the video, you see or hear ANY message saying, that this is cheat check close both video window and this window ASAP.
Your account has been credited!
My King Khan Fan's Like This Page & Invite Your Friends To Like
Shah Rukh KI SENA
My King Khan Fan's Like This Page & Invite Your Friends To Like
Shah Rukh KI SENA
My King Khan Fan's Like This Page & Invite Your Friends To Like
Shah Rukh KI SENA
My King Khan Fan's Like This Page & Invite Your Friends To Like
Shah Rukh KI SENA
My King Khan Fan's Like This Page & Invite Your Friends To Like
Shah Rukh KI SENA
My King Khan Fan's Like This Page & Invite Your Friends To Like
Shah Rukh KI SENA
Shah Rukh KI SENA
My King Khan Fan's Like This Page & Invite Your Friends To Like
Shah Rukh KI SENA
My King Khan Fan's Like This Page & Invite Your Friends To Like
Shah Rukh KI SENA
My King Khan Fan's Like This Page & Invite Your Friends To Like
Shah Rukh KI SENA
My King Khan Fan's Like This Page & Invite Your Friends To Like
Shah Rukh KI SENA
My King Khan Fan's Like This Page & Invite Your Friends To Like
Shah Rukh KI SENA
A must read! Diary of a Rahbar:http://faisalkapadia.com/2013/11/orientation-to-hope/
کرکٹر وہاب ریاض شادی کے بندھن میں بندھ گئےhttp://radio.gov.pk/Urdu/newsdetail-37545
Which Mobile Phone You r using right now ?
کرکٹر وہاب ریاض دلہنیا لے آئے ۔۔ رات دس بجتے ہی پولیس رنگ میں بھنگ ڈالنے آئی ۔۔ بڑی مشکل سے جان چھڑائی
تزک بابری اور ترکی
ظہیرالدین بابر، شیخ مرزا کے گھر 1483 کو پیدا ہوئے اور 1530 میں محض 47 برس کی عمر میں انتقال کیا۔ 1494 میں محض گیارہ سال کی عمر میں بابر اپنی چھوٹی سی سلطنت "فرغانہ" کا حکمران بنا۔ آئندہ 36 برسوں میں 31 برس تو وہ وسط ایشیا (ثمرقند، بخارا، بدخشاں وغیرہ) ہی میں اپنے ہی رشتے داروں اور دیگر طاقتور سرداروں سے لڑتا رہا جبکہ 1526 میں اس نے بہت دفعہ لشکر کشیاں کرنے کے بعد ہمارے علاقہ میں اقتدار سنبھالا۔
بابر کی سوانح 'تزک بابری' ایک ایسی دستاویز ہے جو نہ صرف ہمیں سولھویں صدی کے وسط ایشیا اور فارس کے بارے میں معلومات دیتی ہے بلکہ آج کے افغانستان و پاکستان میں شامل علاقوں کے بارے میں بھی پتہ کی باتیں بتاتی ہے۔
باپ کی طرف سے امیر تیمور اور ماں کی طرف سے چنگیز خان سے تعلق رکھنے والے بابر کے رشتہ دار وسط ایشیا کے بہت سے مقامات کے حکمران تھے۔ سلطان الغ بیگ مرزا بابر کا سب سے چھوٹا چچا تھا اور کابل و غزنی کا حاکم بھی۔ بڑ اچچا ثمرقند و بخارا کا حاکم۔ ایک ماموں تاشقند، سیرام جبکہ چھوٹا ماموں تاشقند اور ویلدوز کے درمیانی علاقے کا حاکم تھا۔ اسی طرح ایک چچا قندوز اور بدخشاں کا حاکم تھا اور خراسان و ہرات کا حاکم بھی تیموری خاندان ہی کا سردار مرزا بیقرہ تھا۔
بابر کی مادری زبان "ترکی" تھی اور اسے اپنے ترک ہونے پر فخر بھی تھا۔ تزک بابری یعنی بابر نے جو اپنی سوانح لکھی وہ بھی ترکی زبان ہی میں تھی۔ اس کا ترکی زبان میں نسخہ 'المنسکی' نے 1857 میں شائع کیا جبکہ مسز"اے ایس بیورج" نے ایک نسخہ حیدرآباد دکن سے حاصل کیا اور 1905 میں شائع کیا۔
ترکی زبان سے ان نسخوں کو فارسی میں ترجمہ کروایا گیا۔ ایک ترجمہ پائندہ حسن نے کیا ہے جبکہ دوسرا مرزا عبدالرحیم نے۔ ارسکن اور لیڈن نے مرزا عبدالرحیم کے فارسی ترجمہ سے انگریزی میں ترجمہ کیا جسے 1826 میں چھاپا گیا۔
1871 میں پاوے ڈی کورئیل نے المنسکی کے ترکی متن سے انگریزی میں ترجمہ کیا۔ مسز اے ایس بیورج نے حیدرآبادی نسخے سے ترجمہ کیا۔ ان کتب و تراجم کو سامنے رکھ کر لین پول، کیلڈی کاٹ وغیرہ نے بابر کی مختصر سوانح لکھی ہیں مگر اُردو میں ترکی زبان سے براہِ راست ترجمہ نہیں ہوا۔
تاہم تزک بابری بابر اور اس کے دور کو سمجھنے کے لیے واحد کتاب نہیں۔ بابر کے خالہ زاد بھائی مرزا حیدر دوغلت کی کتاب "تاریخ رشیدی" اسی دور میں لکھی گئی تھی۔ اس کے "ترکی" زبان میں نسخے کے بارے تو کچھ معلوم نہیں البتہ اس کا انگریزی میں ترجمہ این ایلیاس اور ڈینس راس نے کیا ہے۔ خواند میر کی کتاب "جیب السیر" بھی اسی دور کی ہے کیونکہ مصنف بابر سے ملا تھا۔ اس کے اصل نسخہے کے بارے میں بھی علم نہیں۔ ویسے تو یہ دنیا کی تاریخ ہے مگر بابر کے حوالہ سے اس میں مفصل تفصیلات ہیں۔
اسی طرح "احسن السیر" بھی اسی دور کی کتاب ہے جسے مرزا برخودار ترکمان نے لکھا ہے۔ اس کا نامکمل نسخہ رامپور کے نواب عبدالسلام کے کتب خانے میں تھا اور یہ "جیب السیر" کا جواب بھی ہے۔
اسی طرح مرزا محمد صالح نے بابر کے بدترین مخالف شیبانی خان پر کتاب لکھی تھی جو شاہناموں اور مہابھارت کی روایت پر منظوم تاریخ ہے جس کا نام "شیبانی نامہ" ہے۔ ازبک نقطہ نظر سے بھی اس کتاب کی اہمیت ہے اور اس لیے بھی کہ اس دور کی بہت سی حقیقتوں کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ اے ویمبری نے اس کو ترتیب و تدوین و ترجمہ کے بعد شائع کروایا تھا۔ اسی طرح مرزا سکندر منشی کی کتاب عالم آرائے عباسی اور ہمایوں نامہ از گلبدین بیگم بنت بابر بھی اسی دور کے آس پاس لکھی گئیں تھیں۔
ظہیرالدین بابر، شیخ مرزا کے گھر 1483 کو پیدا ہوئے اور 1530 میں محض 47 برس کی عمر میں انتقال کیا۔ 1494 میں محض گیارہ سال کی عمر میں بابر اپنی چھوٹی سی سلطنت "فرغانہ" کا حکمران بنا۔ آئندہ 36 برسوں میں 31 برس تو وہ وسط ایشیا (ثمرقند، بخارا، بدخشاں وغیرہ) ہی میں اپنے ہی رشتے داروں اور دیگر طاقتور سرداروں سے لڑتا رہا جبکہ 1526 میں اس نے بہت دفعہ لشکر کشیاں کرنے کے بعد ہمارے علاقہ میں اقتدار سنبھالا۔
بابر کی سوانح 'تزک بابری' ایک ایسی دستاویز ہے جو نہ صرف ہمیں سولھویں صدی کے وسط ایشیا اور فارس کے بارے میں معلومات دیتی ہے بلکہ آج کے افغانستان و پاکستان میں شامل علاقوں کے بارے میں بھی پتہ کی باتیں بتاتی ہے۔
باپ کی طرف سے امیر تیمور اور ماں کی طرف سے چنگیز خان سے تعلق رکھنے والے بابر کے رشتہ دار وسط ایشیا کے بہت سے مقامات کے حکمران تھے۔ سلطان الغ بیگ مرزا بابر کا سب سے چھوٹا چچا تھا اور کابل و غزنی کا حاکم بھی۔ بڑ اچچا ثمرقند و بخارا کا حاکم۔ ایک ماموں تاشقند، سیرام جبکہ چھوٹا ماموں تاشقند اور ویلدوز کے درمیانی علاقے کا حاکم تھا۔ اسی طرح ایک چچا قندوز اور بدخشاں کا حاکم تھا اور خراسان و ہرات کا حاکم بھی تیموری خاندان ہی کا سردار مرزا بیقرہ تھا۔
بابر کی مادری زبان "ترکی" تھی اور اسے اپنے ترک ہونے پر فخر بھی تھا۔ تزک بابری یعنی بابر نے جو اپنی سوانح لکھی وہ بھی ترکی زبان ہی میں تھی۔ اس کا ترکی زبان میں نسخہ 'المنسکی' نے 1857 میں شائع کیا جبکہ مسز"اے ایس بیورج" نے ایک نسخہ حیدرآباد دکن سے حاصل کیا اور 1905 میں شائع کیا۔
ترکی زبان سے ان نسخوں کو فارسی میں ترجمہ کروایا گیا۔ ایک ترجمہ پائندہ حسن نے کیا ہے جبکہ دوسرا مرزا عبدالرحیم نے۔ ارسکن اور لیڈن نے مرزا عبدالرحیم کے فارسی ترجمہ سے انگریزی میں ترجمہ کیا جسے 1826 میں چھاپا گیا۔
1871 میں پاوے ڈی کورئیل نے المنسکی کے ترکی متن سے انگریزی میں ترجمہ کیا۔ مسز اے ایس بیورج نے حیدرآبادی نسخے سے ترجمہ کیا۔ ان کتب و تراجم کو سامنے رکھ کر لین پول، کیلڈی کاٹ وغیرہ نے بابر کی مختصر سوانح لکھی ہیں مگر اُردو میں ترکی زبان سے براہِ راست ترجمہ نہیں ہوا۔
تاہم تزک بابری بابر اور اس کے دور کو سمجھنے کے لیے واحد کتاب نہیں۔ بابر کے خالہ زاد بھائی مرزا حیدر دوغلت کی کتاب "تاریخ رشیدی" اسی دور میں لکھی گئی تھی۔ اس کے "ترکی" زبان میں نسخے کے بارے تو کچھ معلوم نہیں البتہ اس کا انگریزی میں ترجمہ این ایلیاس اور ڈینس راس نے کیا ہے۔ خواند میر کی کتاب "جیب السیر" بھی اسی دور کی ہے کیونکہ مصنف بابر سے ملا تھا۔ اس کے اصل نسخہے کے بارے میں بھی علم نہیں۔ ویسے تو یہ دنیا کی تاریخ ہے مگر بابر کے حوالہ سے اس میں مفصل تفصیلات ہیں۔
اسی طرح "احسن السیر" بھی اسی دور کی کتاب ہے جسے مرزا برخودار ترکمان نے لکھا ہے۔ اس کا نامکمل نسخہ رامپور کے نواب عبدالسلام کے کتب خانے میں تھا اور یہ "جیب السیر" کا جواب بھی ہے۔
اسی طرح مرزا محمد صالح نے بابر کے بدترین مخالف شیبانی خان پر کتاب لکھی تھی جو شاہناموں اور مہابھارت کی روایت پر منظوم تاریخ ہے جس کا نام "شیبانی نامہ" ہے۔ ازبک نقطہ نظر سے بھی اس کتاب کی اہمیت ہے اور اس لیے بھی کہ اس دور کی بہت سی حقیقتوں کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ اے ویمبری نے اس کو ترتیب و تدوین و ترجمہ کے بعد شائع کروایا تھا۔ اسی طرح مرزا سکندر منشی کی کتاب عالم آرائے عباسی اور ہمایوں نامہ از گلبدین بیگم بنت بابر بھی اسی دور کے آس پاس لکھی گئیں تھیں۔
اسلام وعلیکم دوستو صبح بخیر گر ہم سے ناراض نہیں تو کمنٹ میں سلام کا جواب دیں مسکراہٹ:) کے ساتھ کیونکہ مسکرانا سنت ہے
Mai Pakistani Hoon
Mai Pakistani Hoon
Faisal
me ko Admin se kish ne Remove kiya hian
Hi Srkians One of the fan given such sweet comment one of my pic... I liked it so much - Tere smile k us dimple se, tere romance karne k andaz se aur tujhse beinteha mohabbat karungi main jab tak hai jaan, jab tak hai jaan. luv u vry mch by Aleesha Qureshi For u this lovely pic of SRK
~ PooJa ~
پاکستان زندہ باد
200 + New jobs in Sunday Newspaper and Other Sources
Indian first mission to Mars clears a critical hurdle...
Mahnoor Baloch. Fans added a new photo.
Ulma e Deoband added a new photo.
Something a couple can relate to Aren’t we right?
Shahid Afridi 76 Runs of 55 balls vs West indies
PTI workers continue their sit-in for the 8th consecutive day against the drone attacks at Ring Road in Hayatabad Peshawar
nust ki Reg. net 1 15th dEc tk hai bchoOoOo...
PLZ YEH MERA GROUP SUB JOIN KARAIN PLZZ...
----> https://m.facebook.com/groups/188968511275481/ <---- div="">
---->
----> https://m.facebook.com/groups/188968511275481/ <---- div="">
Cinnabon Pakistan posted an offer.
Helo frends i wana say something... Listen care fuly .. EACH DAY WITH A SMILE m es group ki aj admin houngi agar ap chahen to ap ad ho sakty hain m admin hn . .ap logon ko kisi shikayat ka moka nhy hoga ...
Asalam o alaikum
GOOD MORNING
GOOD MORNING
No comments:
Post a Comment